برطانیہ میں بھی بے روزگاری عروج پر پہنچ گئی۔

برطانیہ میں حالیہ مہنگائی کی لہر کے بعد بے روزگاری عروج پر چلی گئی برطانوی میڈیا کا دعوی ہے کہ برطانیہ میں ائے دن بے روزگاری کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کے اکثریت روزگار سے محروم ہو رہی ہے اس کا ملبہ حکومت کی غلط پولیسیوں پر ڈالا جا رہا ہے برطانیہ میں حال ہی میں تین حکومتیں بدل چکی ہیں لیکن یہ حکومتیں بے روزگاری اور مہنگائی کی شرح میں کمی نہیں کر سکی ہیں۔
حال ہی میں برطانیہ کے وزیراعظم انڈیا میں منعقد جی 20 اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ معشیت کو ٹھیک کرنا چاہیے اور آنے والے دنوں میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں ایسا سسٹم لانا چاہیے جس سے بے روزگاری اور مہنگائی میں کمی کی جا سکے۔
اس رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے دوسرے جناب میں بھی کافی اضافہ ہو رہا ہے اس بے روزگاری میں زیادہ تر تعداد بیرون ملک سے ائے لوگوں کی ہے جو کہ تعلیم کے سلسلے میں برطانیہ میں موجود ہیں اور ساتھ میں پارٹ ٹائم جاب کرنے کے خواہ ہیں لیکن اس کی سب سے بڑی تعداد پاکستانیوں کی بتائی جا رہی ہے پاکستانی اس لہر میں بے روزگاری میں پہلے نمبر پر ہیں۔